کہنے کو ہم خوش ہیں مگر دل ابھی بھی خالی ہے
محبت کا زخم وقت سے نہیں بھر سکتا
دل ٹوٹنے کی آواز نہیں آتی لیکن اس کا درد ساری زندگی رہتا ہے
تنہائی میں انسان سب سے زیادہ خود سے لڑتا ہے
تنہائی میں انسان سب سے زیادہ خود سے لڑتا ہے
خاموشی بھی کبھی کبھی دل کا سب سے بڑا غم بیان کرتی ہے
تنہا ہوں مگر دل میں ہزاروں غم چھپائے بیٹھا ہوں
تنہائی میں اکثر دل خود سے باتیں کرتا ہے، اور جواب میں خاموشی ملتی ہے
محبت نے توڑ دیا، اب جڑنے کی امید بھی نہیں
جو دل سے جاتے ہیں، وہ خوابوں میں بھی نہیں آتے
دل کا بوجھ ہلکا نہیں ہوتا، چاہے جتنا بھی تنہا رہ لو